خبر آئی ہے کہ ملتان جیل میں کالعدم لشکر جهنگوی کے احمد علی اور غلام شبیر کو پهانسی دیدی گئی ہے۔
۔
خیر سے یہ بھی یاد آیا کہ کالعدم سپاہ محمد کے ایک صاحب غلام رضا نقوی بھی تھے۔ ان پر 30 سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ پاکستانی حکومت نے ان کے سر کی قیمت 2 ملین روپے مقرر کی تھی۔ 1996ء میں لاہور کے مضافاتی علاقے ٹھوکر نیاز بیگ سے پولیس، رینجر اور فوج کے ایک بڑے آپریشن کے دوران گرفتار ہوئے تھے۔ جس میں فوسسز کا کئی گھنٹے تک مقابلہ کیا گیا تھا اور بہت سے اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔ آپریشن کے دوران بڑی مقدار میں گولہ بارود بھی برامد ہوا تھا۔
18 سال جیل میں گزارنے، 30 دہشت گردی کے کیسز میں ملوث ہونے کے الزام، اپنے جرائم کا میڈیا کے سامنے فخریہ اعتراف، اور 2 ملین روپے سر کی قیمت مقرر ہونے کے باوجود فرد جرم تک عاید نہیں کی گئی، نہ ہی کیس کی سماعت کی نوبت آئی۔
ان صاحب کو 27 اکتوبر 2014 کو خاموشی سے کیمپ جیل لاہور سے رہا کر دیا گیا۔
انصاف کے یہ وہ پیمانے ہیں، جو معاشرے میں 'رواداری کو فروغ دینے' اور 'دہشت گردی کے خاتمے' کے لئے اپنائے گئے ہیں